Posts

Showing posts with the label #Delhi

carona-19 virus

Smog and its Effects on Life

Image
  سموگ اور زندگی  پر  اس کے  اثرات آج کل لاھور  میں سموگ کے بادل چھائے ہوئے ہیں یہ اس سموگ زہر قاتل سے کم نہیں اس نے بچوں بڑوں بوڑھوں کی زندگی کو اجیرن کر کے رکھ دیا ھے جس سے نا صرف  لاھور بلکہ سارا پنجاب اس کالی آندھی کی لیپٹ میں ھے آخر یہ زھر قاتل سموگ ھے کیا سموگ کالی یا پیلی دھند کا نام ھے جو فضاء میں آلودگی سے بنتی ھے یہ ذرات مختلف گیسیں مٹی اور پانی کے بخارات اسے مل کر بناتے ہیں اس کی بنیادی وجہ صنعتوں گاڑیوں کوڑا کرکٹ اور فصلوں کی باقیات کو جلانے سے سلفر ڈائی آکسائیڈ نائٹروجن آکسائیڈ کی بڑی مقدار میں ذرات بھی ھوا میں شامل ھو جاتے ھیں جب سورج کی کرنیں ان گیسوں پر پڑتی ھیں تو یہ سموگ کی شکل اختیار کر کے فضا کو آلودہ کر دیتی ھے اور دوسری جانب جب سردیوں میں ہوا کی رفتار کم ھوتی تو دھواں اور دھند جمنے لگتے ھیں تو یہ زہر قاتل سموگ کی شکل اختیار کر لیتے ھیں دھواں دار گاڑیوں اور آئیرکنڈشنر کے خطرناک گیسیس کا دھواں گردو غبار وغیرہ شامل ہیں سب سے بڑی ظلم کی انتہا یہ ھے کافی عرصہ سے سڑکوں پر سے سالوں پرانے درخت کاٹ کر چھوٹے چھوٹے بے کار پودے لگا دئیے گئے ہیں جس سے ماحولیاتی آلودگی دن بدن

Delhi burns as Sikhs hoist Khalistan flag on Red Fort

Image
  منگل کو زراعت اصلاحات کے خلاف اپنا احتجاج بھارت کے دارالحکومت کے مرکز تک جانے کے لیےمنگل کے روز ٹریکٹر قافلوں میں موجود ہزاروں کسانوں نے پولیس کی رکاوٹوں کے ذریعے پھوٹ پڑا ، جس طرح قوم نے ایک عظیم فوجی پریڈ کے ساتھ یوم جمہوریہ منایا۔ یہ اطلاعات بھی تھیں کہ کچھ مظاہرین نے دہلی کے لال قلعے پر خالستان کا پرچم بلند کیا ہے۔   اس سے قبل ہندوستانی پولیس نے کنٹینر اور ٹرکوں کے ذریعہ شہر کے بیشتر داخلی راستوں کو سیل کردیا تھا ، لیکن کسانوں کے ٹوٹ جانے کے بعد آنسو گیس اور لاٹھی استعمال کرنا پڑا تھا۔   کچھ مظاہرین تین کلومیٹر (1.8 میل) کے فاصلے پر ایک بڑے چوراہے پر پہنچے جہاں سے وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر حکومتی رہنماؤں نے ٹینکوں اور فوجیوں کی پریڈ کو پاسٹ دیکھا اور لڑاکا طیارے سر پر اڑ گئے۔ مودی نے ہجوم کا رخ کیا اور کسانوں سے کسی ذاتی تصادم سے قبل انہیں اپنی رہائش گاہ واپس بھیج دیا گیا ، ان کی ہندو قوم پرست حکومت نے اقتدار میں چھ سالوں میں ان سب سے بڑا چیلینج کا سامنا کیا۔   نومبر کے بعد سے ہزاروں کسانوں نے دارالحکومت کے مضافات میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں ، جن سے پیداواری منڈیوں کو مس