Posts

Showing posts with the label #Punjabi

carona-19 virus

Smog and its Effects on Life

Image
  سموگ اور زندگی  پر  اس کے  اثرات آج کل لاھور  میں سموگ کے بادل چھائے ہوئے ہیں یہ اس سموگ زہر قاتل سے کم نہیں اس نے بچوں بڑوں بوڑھوں کی زندگی کو اجیرن کر کے رکھ دیا ھے جس سے نا صرف  لاھور بلکہ سارا پنجاب اس کالی آندھی کی لیپٹ میں ھے آخر یہ زھر قاتل سموگ ھے کیا سموگ کالی یا پیلی دھند کا نام ھے جو فضاء میں آلودگی سے بنتی ھے یہ ذرات مختلف گیسیں مٹی اور پانی کے بخارات اسے مل کر بناتے ہیں اس کی بنیادی وجہ صنعتوں گاڑیوں کوڑا کرکٹ اور فصلوں کی باقیات کو جلانے سے سلفر ڈائی آکسائیڈ نائٹروجن آکسائیڈ کی بڑی مقدار میں ذرات بھی ھوا میں شامل ھو جاتے ھیں جب سورج کی کرنیں ان گیسوں پر پڑتی ھیں تو یہ سموگ کی شکل اختیار کر کے فضا کو آلودہ کر دیتی ھے اور دوسری جانب جب سردیوں میں ہوا کی رفتار کم ھوتی تو دھواں اور دھند جمنے لگتے ھیں تو یہ زہر قاتل سموگ کی شکل اختیار کر لیتے ھیں دھواں دار گاڑیوں اور آئیرکنڈشنر کے خطرناک گیسیس کا دھواں گردو غبار وغیرہ شامل ہیں سب سے بڑی ظلم کی انتہا یہ ھے کافی عرصہ سے سڑکوں پر سے سالوں پرانے درخت کاٹ کر چھوٹے چھوٹے بے کار پودے لگا دئیے گئے ہیں ج...

Punjabi Culture

Image
    پنجابی کلچر پنجاب (پانچ ندیوں کی سرزمین) پاکستان کا سب سے بڑا زمینی علاقہ ہے اور اپنی ثقافت کے لئے مشہور ہے۔ وہ اپنی ثقافتی اور کارنیوال کی زیادہ تر اقدار کو ہندوستانی ثقافت کے ساتھ بانٹتا ہے۔ آبادی کے مطابق ، ملک کی مجموعی آبادی کا 56٪ صوبہ پنجاب میں واقع ہے۔ اس میں مجموعی طور پر 36 اضلاع ہیں اور یہ معیشت کا تقریبا 50 50-60٪ حصہ ڈالتا ہے۔ پنجابی ثقافت عالمی تاریخ کی قدیم ترین ثقافت میں سے ایک ہے ، جو قدیم نوادرات سے لے کر جدید دور تک کی ہے۔ ثقافت کی وسعت ، تاریخ ، پیچیدگی اور کثافت وسیع ہے۔ پنجابی ثقافت کے کچھ اہم شعبوں میں شامل ہیں: پنجابی کھانا ، فلسفہ ، شاعری ، آرٹسٹری ، موسیقی ، فن تعمیر ، روایات اور اقدار اور تاریخ۔ ہندوستان کے سکھ برادری کے لئے پنجاب کے کچھ شہر زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ سکھ مذہب کے بانی ، پنجاب کے ایک ضلع ننکانہ صاحب میں پیدا ہوئے تھے ، لہذا دنیا کے مختلف حصوں سے سکھ آکر پنجاب تشریف لائے۔ جہانگیر کا مقبرہ اور لاہور میں بادشاہی مسجد پاکستان کی اہم جگہیں ہیں۔ پنجاب میں داتا صاحب بہت خوفزدہ جگہ ہیں اور بیشتر لوگ ہر سال داتا صاحب کے پاس آکر جاتے ہی...

Punjabi Language

Image
  پنجابی زبان   اسکرپٹس ہندوستان میں ، پنجابی کو مخصوص گور رسم الخط میں لکھا جاتا ہے ، جو خاص طور پر سکھوں سے وابستہ ہے۔ وہ اسکرپٹ اسکرپٹ کے ہندوستانی کنبہ کا رکن ہے ، جو بائیں سے دائیں تک لکھا جاتا ہے ، لیکن اس کی تنظیم میں یہ ہندی لکھنے کے لئے استعمال ہونے والی دیووناگری سے خاصی مختلف ہے۔ دائیں سے بائیں لکھا ہوا اردو اسکرپٹ پاکستان میں پنجابی لکھنے کے لئے استعمال ہوتا ہے ، جہاں آج کل اکثر اسے شاہوخی کے مشابہت کا نام دیا جاتا ہے۔ پنجابی آج کل دنیا کی ایک بہت ہی کم زبان میں سے ایک ہے جس کو دو بالکل مختلف اور باہمی سمجھے جانے والے اسکرپٹ میں لکھا جاسکتا ہے۔ مانکیکرن پنجابی کی بہت بڑی تعداد میں بولنے والوں اور مقبول اشعار کی بھرپور روایات کے باوجود ، زبان کو معیاری بنانا تاریخی طور پر سرکاری طور پر شناخت نہ ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں ، ہندوؤں ، اور تین اہم مقامی مذہبی جماعتوں ، مسلمانوں کی مختلف ثقافتی ترجیحات کی وجہ سے بھی رکاوٹ ہے۔ سکھ۔ دوسری زبانیں زیادہ تر قسم کی تحریر کے لئے کھیتی گئیں ، جن میں مغل سلطنت کے تحت فارسی ، پھر انگریز کے دور میں اردو اور ، پاکستان میں...

Punjabi Cinema 1979-1990

Image
  تمام عمر کے دوران ، گوجروں نے اپنی خوش قسمتی میں زبردست تبدیلی دیکھی ہے جس کی وجہ سے آس پاس کی دنیا میں ڈرامائی تبدیلیوں نے انہیں منفی امیج تیار کیا تھا۔ ان کے بارے میں "گونڈاس" (ہڈلمس) کے طور پر سوچا جاتا ہے ، ہیم کی اس تصویر کو متعدد فلموں کے ذریعہ سیمنٹ کیا گیا ہے جو مشہور گجر گووندوں پر مشہور ہیں۔ چند مشہور مثالوں میں جیگا گجر اور اس کے والد بدھ گجر ، ہمایوں گجر اور ریاض گجر ہیں۔ یہ نام نہاد گونڈہ نوآبادیاتی دور سے ہی آس پاس تھے ، اور حکومت پاکستان نے پہلے انہیں اپنے آلہ کاروں پر چھوڑ دیا تھا۔ تاہم ، 1965 میں ، ہندوستان اور پاکستان کے مابین جنگ نے ، اس سب کو بدل دیا۔ ملک انتشار کا شکار تھا ، حالانکہ گونڈا ایکٹ 1959 میں نافذ کیا گیا تھا ، لیکن یہ سن 1968 تک نہیں ہوا تھا۔ گنڈے قابو سے باہر ہو رہے تھے ، اور ملک کو تمام محاذوں پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا کہ اب ان گروہوں نے اپنے کاروبار کو چلانے کے راستے پر بھی آنکھیں بند نہیں کرسکیں۔ گونڈا ایکٹ کے ذریعے پولیس کو مجرموں کو پکڑنے کی اجازت دی گئی جو گھناؤنے جرائم میں مطلوب تھے۔ پولیس اور حکومت کے ذریعہ ان کھردریوں کا ...